بہار پولیس ریاست میں پولیس اور عوام کے درمیان بہتر تال میل کے لیے پہل کر رہی ہے۔ اب واٹس ایپ گروپ بنایا جائے گا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ پولیس گاؤں یا محلے کے ہر فرد سے رابطہ کرے، اگر جسمانی طور پر نہیں، تو کم از کم آن لائن میڈیم کے ذریعے۔ اس گروپ کے ذریعے لوگ اپنے خیالات پولیس تک پہنچا سکیں گے۔ عام لوگوں کو بھی آگے آنا ہو گا اور گروپ میں شامل ہونا ہو گا۔ پولیس کو کوئی خاص اطلاع دینے والوں کی شناخت صیغہ راز میں رکھی جائے گی۔
اگر پولیس اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہتی ہے یا لوگوں کو آگاہ کرنا چاہتی ہے تو وہ واٹس ایپ پلیٹ فارم استعمال کر سکے گی۔ اس کے لیے بہار پولیس نے مشن جن سیوا کے تحت یہ فیصلہ لیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے کہ نئے سال میں ہر گاؤں اور علاقے کے لوگ اس میں شامل ہوں گے۔ ریاست کے گاؤں اور محلہ کی سطح پر شہریوں کو پولیس واٹس ایپ گروپ سے جوڑنے کے لیے جلد ہی تیاریاں شروع کی جائیں گی۔
کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شہری اپنی خواہش کے مطابق اس گروپ میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹر کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شہری رضاکارانہ طور پر پولیس خدمات تک آسان رسائی اور تعاون کے لیے گروپ میں شامل ہوسکتا ہے۔ اس گروپ میں پولیس کی طرف سے ضروری معلومات مسلسل دی جائیں گی۔ اس سے کسی بھی واقعے پر افواہوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ سائبر سمیت دیگر چیزوں کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
سائبر فائٹر نے اپنا مقصد پورا نہیں کیا۔
بہار میں اگست 2018 کے مہینے میں لوگوں اور پولیس کے درمیان تال میل کے لیے پولیس اسٹیشن، سب ڈویژن اور ضلع کی سطح پر سائبر سینانی گروپ تشکیل دیا گیا تھا۔ چند دنوں کے بعد یہ گروہ اہم معلومات فراہم کرنے کے بجائے لوگوں کے لیے پروپیگنڈے کا ذریعہ بن گیا۔ اس پر مبارکباد اور نیک خواہشات رہنماؤں کا پروموشنل مواد اور مختلف ایجنسیوں کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کا ذریعہ بن گیا۔ جس کی وجہ سے وہ پولیس کے ساتھ ہم آہنگی اور ضروری معلومات فراہم کرنے کا اپنا مقصد پورا نہیں کر سکا۔ ایسی صورت حال میں دوبارہ گروپ بنانا اور مقصد کو پورا کرنا ایک چیلنج ہوگا۔
ماخذ: ہندوستان
No comments:
Post a Comment