Tuesday, January 9, 2024

علم تاریخ اور عمرانیات (‏Historiography & Sociology‏)

ان علوم میں بھی اسلام کی ابتدائی صدیوں میں گرانقدر سرمایہ جمع کیا گیا، جس کے ذریعے نہ صرف سیرت نبوی ﷺ بلکہ دس ہزار سے زائد صحابہ کرام کے حالات و سوانح بھی پوری تحقیق کے بعد مرتب ہوئے۔ تاریخ اسلام میں اس علم کو أسماء الرجال کے نام سے پکارا جاتا ہے، جس کے تحت محققین نے 5 لاکھ سے زیادہ صحابہ، تابعین، تبع تابعین اور دیگر رواۃ حدیث کے احوال حیات مرتب کئے۔ یہ فن اپنی نوعیت میں منفرد ہے جو دُنیا کی کسی قوم اور مذہب میں تھا اور نہ ہے۔ ابنِ اسحاق ، جنہوں نے عہد حضرت آدم العلیم سے عہد رسالت مآب علی انسانی تاریخ مرتب کی ، اسلام کے عظیم اولیں مورخین میں سے ہیں ۔ اسی طرح ابنِ صلى الله علی تک - پوری ہشام ، طبری ، مسعودی، مسکو یہ حلبی، اندلسی، ابن خلدون، دیار بکری، یعقوبی، بلاذری، ابن الاثیر، ابن کثیر، سہیلی ، ابن سید الناس وغیرہ کے کام بھی تاریخی اہمیت کے حامل ہیں ، جبکہ political thought اور sociology میں غزائی، فارابی، ماوردی، ابن خلدون، ابن رشد، ابن تیمیہ، ابن القیم اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی تألیفات نہایت اہم ہیں۔

No comments:

Post a Comment