رامناتھ کووند کمیٹی نے عوامی نوٹس جاری کر کہا ہے کہ 15 جنوری تک حاصل مشوروں پر غور کیا جائیگا
روز نامہ اردو ٹایمز، ممبئی |
نئی دہلی (ایجنسی ) ایک ملک، ایک انتخاب سے متعلق ایک بڑی خبر بھیجے گئے تھے۔ کمیٹی نے ایک ساتھ انتخاب کرانے پر لا کمیشن کے سامنے آ رہی ہے۔ سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی قیادت میں ایک ملک، ایک انتخاب سے متعلق بنائی گئی کمیٹی نے ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے کے لیے موجودہ قانونی و انتظامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلی سے متعلق عوام سے خیالات بھی سنے۔ اس معاملے میں لاء کمیشن کے افسران کو مشورہ کے لیے دوبارہ بھی مدعو کیا جا سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس کمیٹی میں سابق صدر را منا تھ کووند کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی مشورہ طلب کیا ہے۔ اس اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ایک پبلک نوٹس جاری آزاد، 15 ویں مالیاتی کمیشن کے صدر این کے سنگھ، سابق لوک سبھا کیا ہے جس میں کہا ہے کہ 15 جنوری تک موصول مشوروں پر غور کیا جنرل سکریٹری سبھاش کی کشیپ اور سابق چیف جلنس کمشنر سنجے جائے گا۔ اس عوامی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کبھی مشورے کمیٹی کو بھاری شامل ہیں۔ وزیر قانون ارجن رام میکھو ال اس کمیٹی کے کی ویب سائٹ پر دیے جا سکتے ہیں یا پھر ای میل کے ذریعہ بھیجے جا خصوصی مدعور کن اور لاء کے لاء سکریٹری نتن چندر اسکریٹری ہیں۔ بتایا جاتا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک ملک ، ایک انتخاب سے متعلق رامناتھ ہے کہ عوامی رائے لینے کے بعد اگر ضرورت پڑی تو اسے دوبارہ لاء کووند کی صدارت میں اعلی سطحی کمیٹی گزشتہ سال ستمبر میں تشکیل دی گئی کمیشن کے پاس بھیجا جائے گا اور اگر اس پر عوامی اعتراضات زیادہ تھی۔ اس وقت سے اب تک کمیٹی کی دومیا ادو میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ حال نہیں آئے اور معاملہ پیچیدہ نہیں ہوا تو اسے مزید آگے بڑھا دیا جائے میں ہی کمیٹی نے سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر ملک میں ایک ساتھ گ ایعنی حکومت کو رپورٹ پیش کر دی جائے گی اس کے بع انتخاب کرانے پر ان کے مشورے طلب کیے تھے۔ یہ خط 6 قومی دحکومت اس معاملے میں حتمی فیصلہ لے گی۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ پارٹیوں، 22 علاقائی پارٹیوں اور 7 رجسٹرڈ غیر منظور شدہ پارٹیوں کو اس عمل سے اپوزیشن بری طرح سے برہم ہے۔
No comments:
Post a Comment